‎ایک عمر رسیدہ باپ نے اپنے بیٹے کو  انوکھی اور نایاب نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ چند باتوں پر ہمیشہ عمل کرنا۔

‎ نشہ اوور چیزوں سے بچنا سگریٹ نوشی بظاہر  معمولی سا عمل ہے لیکن یہ نشے کی دنیا میں پہلا قدم ہے جس کے بعد سنمبھلنا مشکل ہے۔

‎ہم سفر کے انتخاب ميں بہت دور اندیشی سے کام لینا کیونکہ تمہاری خوشی یا غمی کا دارو مدار 96 فیصد اسی پر ہوتا ہے۔

‎صفائی نصف ایمان ہے اس لیے صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا بہت سستی چیزیں مت خریدنا۔

‎اپنے بچوں کو ان کے مزاج اور پسند کے مطابق جینے دینا انہیں بالکل اپنے جیسا بنانے کی کوشش مت کرنا۔

‎حاسد اور تنقید کرنے والے آپ کی زندگی میں ہمیشہ رہیں گے اس لیے ان کے پیچھے پڑ کر اپنا قیمتی وقت برباد مت کرنا۔

‎یاد رکھنا کسی سیاست دان کے بڑے بڑے دعوؤں پر کبھی اعتماد مت کرنا۔

‎جب کسی سے گاڑی ادھار لو تو پورا تیل بھر کر ہی واپس کرنا۔

‎موبائل کہیں تمہاری زندگی کے خوبصورت لمحات ميں خلل انداز نہ ہو کیونکہ موبائل تمہاری  سہولت کے لیے ہے نہ کہ وقت کے ضیاع کے لیے۔

‎مزدور کو کام مکمل ہوتے ہی اس کا معاوضہ یا مزدوری دے دینا مگر پہلے مزدوری دینے سے پرہیز کرنا۔

‎جس محفل میں تم سے زيادہ مالدار یا غریب ہو اس کے سامنے اپنی دولت کا تذکرہ نہ کرنا

‎دوستوں کو قرض دینے ميں محتاط رہنا کیونکہ ممکن ہے قرض اور دوستی دونوں سے ہاتھ دھونا پڑے جائے۔ 

‎کبھی بھی کسی شخص سے اس کی تنخواہ کے متعلق مت پوچھنا کیونکہ ممکن ہے وہ جھوٹ کا مرتکب ہوجائے۔

‎لین دین کے تمام معاملات لکھ لیا کرو اپنے دماغ پر ہمیشہ بھروسہ مت کرنا۔

‎ ہمیشہ اپنے بچوں سے دوستی کی فضاء قائم رکھنا

‎کوشش کرنا کہ آپ اپنے بچوں کے سب سے پہلے دوست ہوں تاکہ ان کی تربیت کرنے میں آسانی ہو

‎کوشش کرنا کہ قرض ہمیشہ اسے دو جو بغیر مانگے واپس کر دے۔

‎دنیا میں ہر کوئی تعریف پسند ہوتا ہے اس لئے کسی کی تعریف کرنے ميں بخیلی نہ کرنا۔

‎ہمشیہ پانچ وقت کی نماز پابندی سے ادا کرتے رہنا کیونکہ نماز مسلمان اور کافر میں فرق کرتی ہے۔

‎ ہمشیہ بری صحبت اور برے ماحول سے دور رہو۔

‎ہمشیہ مشکوک رزق اور حرام رزق سے پرہیز کرنا 

‎ہمشیہ حقوق اللّٰہ اور حقوق العباد کا خیال رکھنا اور  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طریقے کے مطابق زندگی بسر کرنا۔

‎ ہمیں اپنے بزرگوں کی صحبت سے فیضیاب ہونا چاہیے ان کی قدر کرنی چاہیے 

‎والسلام